پردۂ بصارت آنکھ کے اندرونی سطح پر ایک لیمینیشن کی طرح موجود ہوتا ہے۔ اس کے اندر باریک اعصاب کا ایک جال ہوتا ہے جو ایک مرکزی جگہ پر آ کر مرکوز ہو جاتے ہیں۔ جہاں سارے اعصابی دھاگے اکٹھے ہو جاتے ہیں وہاں سے آپٹک نرو شروع ہو جاتی ہے۔ پردۂ بصارت کو مختلف آلات سے جب دیکھتے ہیں تو درج ذیل تصویر کی شکل میں نظر آتا ہے”

درج ذیل تصویر میں نظر آنے والی اندرونی تہہ پردۂ بصادت ہے”

“پردۂ بصارت میں مختلف وجوھات کے نتیجے میں سوراخ ہو جاتے ہیں یا پردہ باقاعدہ پھٹ جاتا ہے۔ نیچے کی تصاویر میں مختلف مریضوں کی آنکھیں دکھائی گئی ہیں جن میں پردے میں ہونے والے سوراخ دکھائے گئے ہیں”

“جب پردے میں سوراخ بن جاتا ہے یا پردہ کسی جگہ سے جب پھٹ جاتا ہے تو وہاں سے پانی کی شکل کا مواد پردے کے نیچے چلا جاتا ہے جس سے اکھڑ کر ابھرنا شروع ہو جاتا ہے۔ درج ذیل کی تصاویر میں پردے کے مختیل حصّے اکھڑے ہوئے اور ابھرے ہوئے نظر آ رہے ہیں”

“الٹراساؤنڈ کی مدد سے جب معائنہ کرتے ہیں تو اکھڑا ہوا پردہ کیسے نظر آتا ہے وہ نیچے کی تصویر میں دکھایا گیا ہے”

 

“پردۂ بصارت جب اپنی جگہ سے اُکھڑ جاتا ہے تو اپریشن کر کے اُسے دوبارہ جوڑا جا سکتا ہے۔ اِس کیلئے مختلف طریقے اِستعمال کئے جاتے ہیں۔ ایک طریقہ تو یہ ہے کہ آنکھ کے گرد ایک سیلیکون کی پٹی مستقل طور پر باندھ دی جائے جو آنکھ کو باہر سے دبا کر رکھتی ہے جس سے دونوں پرتیں آپس میں جُڑ جاتی ہیں اور پھر مسلسل پریشر سے مسلسل جُڑی رہتی ہیں دوبارہ نہیں اُکھڑتیں۔ جیسا کہ ذیل کی تصویر میں نظر آ رہا ہے:”

 

“پردۂ بصارت جب اپنی جگہ سے اُکھڑ جاتا ہے تو اپریشن کر کے اُسے دوبارہ جوڑا جا سکتا ہے۔ اِس کیلئے مختلف طریقے اِستعمال کئے جاتے ہیں۔ ایک طریقہ تو یہ ہے کہ آنکھ کے گرد ایک سیلیکون کی پٹی مستقل طور پر باندھ دی جائے جو آنکھ کو باہر سے دبا کر رکھتی ہے جس سے دونوں پرتیں آپس میں جُڑ جاتی ہیں اور پھر مسلسل پریشر سے مسلسل جُڑی رہتی ہیں دوبارہ نہیں اُکھڑتیں۔ جیسا کہ ذیل کی تصویر میں نظر آ رہا ہے:”

دوسرا انتہائی جدید اوزارا اور مشینیں استعمال کرکے خرابی کے سبب کو دار کرنے کے بعد محلول کو نکال کر سوراخ یا پھٹنے کی جگہ کو لیزر کے زریعے ویلڈ کردینے کا طریقہ ہے۔ اِس طریقے کا نام ویٹریکٹومی Vitrectomy اپریشن ہے۔

اپریشن کا یہ طریقہ آج کے دور کی دریافتوں میں سے ایک ایسی دریافت ہے جس پر ا للہ تعالی کا بھی شکرگذار ہونا چاہئے اور اُن محقیقن کا بھی جن کی محنتوں کے نتیجے میں یہ نعمت انسان کے علم میں آئی اور مسلسل ترقی کر رہی ہے۔ یہ طریقۂ علاج ایک عظیم نعمت ہے ۔ کسی زمانے میں اِس اپریشن پر دس دس گھنٹے صرف ہو جایا کرتے تھے لیکن اب وہی کام بعض اوقات صرف ایک گھنٹے میں اُس سے بہتر معیار کے ساتھ ہو جاتا ہے۔ پھر کسی قسم کے ٹانکے بھی نہیں لگانے پڑتے اور نہ ہی مریض کو بیہوش کرنا پڑتا علاوہ ازیں بینائی بھی صرف چند دنوں میں بحال ہو جاتی ہے۔ ذیل کی تصاویر میں اس اپریشن کے مناظر دکھائے گئے ہیں:

“ویٹریکٹومی آپریشن کے دوران اوزار کیسے استعمال ہوتے ہیں آپ اس تصویر میں دیکھ سکتے ہیں”

دوران آپریشن ریٹینا کو لیزر لگائی جا رہی ہے

دوران آپریشن ریٹینا کو لیزر لگائی جا رہی ہے

میں ویٹریکٹومی آپریشن کر رہا ہوں Alcone کمپنی کی Constellation وٹریکٹومی مشین، Zeiss کمپنی کی Lumera ماڈل اپریشن مائیکروسکوپ اور BIOM استعمال کرکے استعمال کرتے ہوئے

میں ویٹریکٹومی آپریشن کر رہا ہوں Storz کمپنی کی Millinuimوٹریکٹومی مشین، Zeiss کمپنی کی Lumera ماڈل اپریشن مائیکروسکوپ اور BIOM استعمال کرتے ہوئے۔ اس جدید طریقے میں نہ ٹیکا لگانے کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ٹانکے لگانے کی۔”

میں ویٹریکٹومی آپریشن کر رہا ہوں Oertli کمپنی کی Feroz microsurgical system مشین، Zeiss کمپنی کی Lumera ماڈل اپریشن مائیکروسکوپ اور BIOM استعمال کرکے استعمال کرتے ہوئے۔ اس جدید طریقے میں نہ ٹیکا لگانے کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ٹانکے لگانے کی۔” 

کوئی تبصرہ نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *